Ticker

6/recent/ticker-posts

Advertisement

فضائل قرآن مجید

 

قرآن مجید کی اہمیت و فضیلت

قرآن مجید اللہ کی سچی کتاب ہے۔ یہ اللہ کا پیغام اپنے بندوں کے نام ہے، اس سے ایمان بڑھتا ہے اور دلوں کے زنگ اترتے ہیں۔ قرآن مجید کی تلاوت کرنا باعث برکت اور ثواب ہے۔ مگر افسوس کا مقام ہے کہ ہماری اکثریت تلاوت قرآن مجید سے غافل ہے۔ دنیا کے کاموں میں اپنا وقت لگانے سے گریز کرتے ہیں جبکہ تلاوت قرآن کے لئے وقت نہیں ملتا کا بہانہ کیا جاتا ہے۔ یقین جانیں تلاوتِ قرآنِ پاک سے اللہ وقت میں برکت ڈالتا ہے۔ آج سے یہ عہد کریں کہ انشا ء اللہ قرآن مجید کی تلاوت کے لئے روزانہ وقت نکال کر کم از کم دو تین رکوع تلاوت کریں گے اور اس کو سمجھیں گے۔ اس کو ترجمہ کے ساتھ پڑھیں تا کہ پتہ چلے اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے کیا فرماتے ہیں۔

آئیے! قرآن کی تلاوت کی فضیلت کے بارے میں قرآن و سنت کی روشنی میں جانتے ہیں۔

رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:” تم قرآن پڑھو اس لئے کہ قرآن قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کے لئے سفارشی بن کر آئے گا “۔ [ مسلم ]۔

ایک دوسری حدیث میں ہے کہ قرآن کی سفارش کو قبول کیا جائے گا۔ قرآن کو پڑھنے کے بعد اس کو اپنی عملی زندگی میں لانے والوں کے لئے بھی جھگڑا کرے گا اور نجات دلائے گا۔ رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:” قیامت کے دن قرآن اور قرآن والے جو اس پر عمل کرتے تھے، ان کو لایا جائے گا۔ ورۃ بقرہ اور آل عمران پیش پیش ہوں گی اور اپنے پڑھنے والوں کی طرف سے جھگڑا کریں گی “۔ [ مسلم ]۔

آپ صل اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا:” تم میں سب سے بہتر وہ ہے جس نے قرآن پڑھا اور اس کو پڑھایا “۔ [ بخاری ]۔

قرآن کو جو لوگ مظبوطی سے تھام لیتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان کو بلند کر دیتا ہے۔ وہ دنیا میں بھی عزت حاصل کرتا ہے اور آخرت میں جنت میں داخل ہو گا۔ انشاء اللہ۔ جو قرآن کی تلاوت اور تعلیمات سے دور ہوتے ہیں اور اپنی زندگی اپنی مرضی اور چاہت سے بسر کرتے ہیں تو پھر ایسوں کو اللہ ذلیل و خوار کر دیتے ہیں۔ چنانچہ نبی اکرم صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:” اللہ تعالیٰ اس کتاب [ قرآن مجید ] کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو سربلند فرمائے گا اور دوسروں کو ذلیل کرے گا “۔ [ مسلم ]۔

قرآن مجید کی تلاوت کرنے سے ہر حرف کے بدلے میں دس نیکیاں ملتی ہیں۔ قیامت کے روز انسان ایک نیکی کے لئے مارا مارا پھرے گا۔ لہٰذا نیکیوں کے حصول کے لئے تلاوت قرآن پاک کو معمول بنانا چاہیے۔

رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:” جس نے کتاب اللہ کا ایک حرف تلاوت کیا، اس کو ایک نیکی ملے گی اور [اس ایک ] نیکی کا بدلہ کم از کم دس گنا ہے۔ میں نہیں کہتا کہ [ الم ] ایک حرف ہےلیکن الف ایک حرف، لام، دوسرا اور میم تیسرا حرف ہے “۔ [ ترمذی ]۔

قرآن کو یاد کرنا اور اس کو حفظ کر کے اپنے سینے میں محفوظ کرنا سعادت مندی ہے۔ آپ صل اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:” بے شک وہ آدمی جس کے دل میں قرآن کا کچھ حصہ نہیں وہ ویران گھر کی طرح ہے “۔ [ ترمذی ]۔

سورۃ بقرہ کے بارے میں رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:” بے شک شیطان اس گھر سے دور بھاگتا ہے جس میں سورۃ بقرہ پڑھی جاتی ہے “۔ [ مسلم

اس لیے قرآن کو سمجھ لینا ہی کافی نہیں ہے، اس پر عمل کرنا بھی ضروری ہے اور جب تک مسلمانوں کی انفرادی و اجتماعی زندگی قرآن کے سانچے میں نہیں ڈھلے گی، ان کے شب و روز کے معمولات قرآنی ہدایات کے تابع نہیں ہوں گے اور مسلمان قرآن کو اپنا رہنمائے زندگی تسلیم نہیں کریں گے، ان کی ذلت و ادبار کا یہ دور ختم نہیں ہو گا، ان کی مشکلات کم نہیں ہوں گی اور ان کی وہ عظمت رفتہ بحال نہیں ہو گی جس کے وہ خواہش مند ہیں اور جس سے قرون اولیٰ کے مسلمان بہرہ یاب تھے۔ اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے سچ کہا تھا:

وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر

اور ہم خوار ہوئے تارک قرآں ہو کر

Post a Comment

0 Comments