Ticker

6/recent/ticker-posts

Advertisement

قیامت کی نشانیاں: وارثانِ علمِ حق کی رخصتی اور جہلاء کی سربراہی


 

 حضرت عبد اﷲ بن عمرو بن العاص بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا: آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

إِنَّ ﷲَ لَا يَقْبِضُ الْعِلْمَ انْتِزَاعًا يَنْتَزِعُهُ مِنَ الْعِبَادِ وَلٰـکِنْ يَقْبِضُ الْعِلْمَ بِقَبْضِ الْعُلَمَائِ حَتّٰی إِذَا لَمْ يُبْقِ عَالِمًا اتَّخَذَ النَّاسُ رُئُوْسًا جُهَّالًا فَسُئِلُوْا فَأَفْتَوْا بِغَيْرِ عِلْمٍ فَضَلُّوْا وَأَضَلُّوْا.

(اخرجه البخاري في الصحيح، کتاب العلم، باب کيف يقبض العلم، 1/50، الرقم/100)

’’اﷲ تعالیٰ علم کو اس طرح نہیں اٹھائے گا کہ لوگوں کے سینے سے نکال لے، بلکہ علماء کو ایک ایک کرکے اٹھاتا رہے گا یہاں تک کہ جب کوئی عالم نہیں رہے گا تو لوگ جہلاء کو اپنا راہنما بنا لیں گے۔ ان سے مسائل پوچھے جائیں گے تو وہ بغیر علم کے فتویٰ دیں گے، وہ خود بھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے‘‘۔

یعنی قرب قیامت کی ایک علامت یہ ہے کہ علماء ربانیین، سچے حاملان و وارثان علم یکے بعد دیگرے دنیا سے اٹھتے چلے جائیں گے۔ ان علماء ربانیین کے دنیا سے اٹھ جانے سے علمِ حق بھی اٹھ جائے گا۔

ان علماء ربانیین کے جانے کے بعد یہ فتنہ رونما ہوگا کہ جس شہر، قریے، خطے، علاقے سے عالمِ حق اٹھ جائے گا وہاں لوگ جاہلوں کو اپنا سردار بنالیں گے جو علم حق سے خالی اور اس کے صحیح وارث و حامل نہیں ہوں گے۔ لوگ ان سے دین کے سوال کرنے لگ جائیں گے اور وہ علم حق کے بغیر فتوے دیں گے۔ وہ خود بھی گمراہ ہوں گے اور لوگوں کو بھی گمراہ کریں گے۔

یہ وہ فتنہ ہے جسے ہم ہر روز کثرت کے ساتھ دیکھتے ہیں کہ دنیا علمائے ربانیین سے خالی ہوتی جا رہی ہے اور ان کی جگہ علماء سوء لیتے چلے جارہے ہیں جو جھوٹے فتوے دے کر لوگوں کو گمراہ اور ان کے ذہنوں کو پراگندہ کررہے ہیں۔ آج علماء سوء امت کو تفرقہ میں مبتلا کرنے اور اپنی بداعمالیوں اور بے عملیوں کی وجہ سے امت کو راہ حق سے پھسلانے اور دین کو بدنام کرنے کی مذموم کاوشیں کررہے ہیں۔ معاشرے کی نگاہ میں وہ اپنے بے کردار ہونے کے باعث دین کے وقار کو ختم کرتے چلے جا رہے ہیں۔

جہلاء کو سردار و رہنما بنانے کے فتنہ کے نتیجہ کے طور پر ہر طرف جہالت ہو گی۔۔۔ علم، شعور، آگہی، دانش، عقل اور بصیرت کم ہو جائے گی۔۔۔ لوگوں کو عقل و دانش کی بات سمجھ بھی نہیں آئے گی چونکہ جہالت بیچنے والے بہت ہوںگے۔۔۔ جھوٹ کا سودا دینے والے بہت ہوں گے۔۔۔ گمراہی پھیلانے والے بہت ہوں گے۔ آج اگر ہم سوسائٹی پر ایک نظر ڈالیں تو گمراہی پھیلانے والے آج الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا، منبر و محراب مسجد، سیاست، معاشرہ، مذہب سمیت ہر ذریعہ کو استعمال کررہے ہیں۔ الغرض گمراہی، جہالت اور بے شعوری پھیلانے والوں کی کثرت ہو جائے گی۔۔۔ حق اور صحیح شعور کی بات کرنے والے کم ہوں گے اور ان کی بات جہلاء کی نسبت زیادہ نہیں سنی جائے گی۔

Post a Comment

0 Comments