Ticker

6/recent/ticker-posts

Advertisement

امام محمد بن حسن الشیبانی کو علمی دنیا میں ایک بلند مقام



امام محمد کو علمی دنیا میں ایک بلند مقام

امام محمد کو علمی دنیا میں ایک بلند مقام حاصل ہے۔آپ نے حدیث فقہ لغت اور شعر میں بھی مہارت حاصل کی ۔امام محمدکوبیک وقت  کتاب اللہ کے زبردست عالم ،قاری قرآن ،محدث ،فقیہ اور امام اللغہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے ۔امام محمد نے تدوین فقہ میں منفرد شخصیت کے حامل ہیں ۔آپ نے جس طرز پر فقہ کی تدوین کی اس سے پہلے اس منہج و اسلوب سے کسی نے کام نہیں  کیا ۔
امام محمد کی کتب مذہب حنفی کی اساسی کتب میں شمار ہوتی ہیں ۔فقہ شافعی اور حنبلی کے بانیان نے بلاواسطہ اور بالواسطہ آپ سےبھر پور علمی استفادہ  کیا۔امام محمد کے اصول اجتہادشریعت اسلامیہ  بنیادی ماخذ سے ماخوذ ہیں ،جن کا مقصد شریعت اسلامیہ کے دائرہ کار کو وسعت دینا ہے۔
امام محمدنے درج ذیل اصول اجتہاد کو اختیارکیا ہے:کتاب اللہ ،سنت رسول اللہ ﷺ قول صحابی ،اجماع ،قیاس،استحسان،استصحاب،عرف و عادت ، ماقبل شریعتیں،سد ذرائع اور مصلحت۔امام محمد کے یہ اصول اجتہاد مجموعی اعتبار سے دیگر فقہاء کے اصولوں سے  اتفاق کرتے ہیں ۔بعض مقامات پرجزوی مسائل میں معمولی اختلاف ہوجاتا ہے جو کہ ایک فطری عمل ہے  ۔
امام محمدقول صحابی کو اجماع پر اور  نص کو قیا س پر مقدم رکھتے ہیں ۔امام محمد نے تدوین فقہ میں استحسان اور عرف و دیگر فقہاء کی نسبت زیادہ اختیار کیا۔عرف زمانے اور وقت کے ساتھ ساتھ بدلتا رہتا ہے ۔امام محمد اس کتاب میں اس کی مثالیں موجود ہیں ۔امام محمد ماقبل شریعتوں سے وہی احکامات لیتے ہیں جن کا ثبوت شریعت محمد ی ﷺمیں موجود ہو۔
امام محمد نے شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے امت مسلمہ کے تیسیر وآسانی کے پہلو بیان کیے ہیں ۔امام محمد شخصیت پرستی کے بجائے اصول پرستی کے قائل ہیں ۔جس کی مثالیں کتاب الحجۃ علی اہل المدینہ اور دیگر کتب میں دیکھی جاسکتی ہیں ۔المختصر!امام محمد کے فقہی استدلالات آپ کی علمی ثقاہت کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔ 

Post a Comment

0 Comments